About
برصغیر کی نامور شخصیت سرسید احمد خان نے اپنے رسالہ الدعاء والاستجابة میں دعا کے فلسفہ کی ایسی تاویل کی کہ جس سے دعا کی قبولیت اور اس کے اثر اور خارجی وحی کے انکار سے اللہ تعالیٰ کے انبیاء کرام اور اولیا٫ کی شہادت کی تکذیب لازم آتی تھی جبکہ ان کے اکثر معجزات و کرامات کی اصل اور منبع بھی دعاؤں کی قبولیت ہی تھی اس لئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے سرسید احمد مرحوم کے اس رسالہ کے جواب میں رسالہ ’برکات الدعاء‘ ۱۸۹۳ء میں تحریر فرمایا جس میں آپ نے ان کے پیش کردہ دلائل کو معقولی اور منقولی رنگ میں ردّ کیا اور خارجی وحی اور دعا کی قبولیت کے متعلق اپنا تجربہ پیش فرمایا۔
حضور علیہ السلام نے اس رسالہ میں دعا کی اہمیت، افادیت و ماہیت بیان فرما کرہستی باری تعالیٰ کے ثبوت پیش فرمائے کہ وہ خدا بظاہر ناممکن نظر آنیوالے حالات میں بھی اپنے بندوں کی ایسی غیبی مدد فرماتا ہے کہ دنیا دعا کے اثرات کو دیکھ کر ورطہء حیرت میں پڑ جاتی ہے۔
All Formats
Share
page
of
456