Qadian-ke-Ariya Aur Hum

Hazrat Mirza Ghulam Ahmad

About

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے یہ کتاب جنوری ۱۹۰۷ء میں تحریر فرمائی۔ اس کتاب کے تحریر فرمانے کی وجہ یہ تھی کہ حضورؑ نے دسمبر ۱۹۰۶ء کے سالانہ جلسہ میں تقریر کرتے ہوئے یہ بیان فرمایا تھا کہ قادیان کے تمام ہندو خاص طور پر لالہ شرمت اور لالہ ملاوامل میرے بیسیوں نشانات کے گواہ ہیں اور بہت ساری پیشگوئیاں جو آج ۳۵ برس پہلے ان کے سامنے کی گئی تھیں آج پوری ہوئی ہیں۔

قادیان کے آریوں کی طرف سے ایک اخبار ’شبھ چنتک‘ نکلا کرتا تھا۔ اس میں ہمیشہ ہی اسلام اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف نہایت ناشائستہ زبان استعمال کی جاتی تھی۔ اس اخبار میں لالہ شرمت اور لالہ ملاوامل کی طرف منسوب کر کے ایک اعلان شائع کیا گیا کہ ہم مرزا صاحب کے کسی بھی نشان کے گواہ نہیں ہیں۔

حضور علیہ السلام نے اس رسالہ میں اپنے بہت سے ایسے نشانات کی تفصیل بیان فرمائی ہے جن کا تعلق مذکورہ دونوں آریہ صاحبان سے ذاتی طور پر تھا یا کم از کم وہ ان کے عینی گواہ تھے۔

آخر میں حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے آریوں کے پرمیشر اور اس کی صفات کے متعلق عقائد پر جرح فرمائی ہے اور سب سے آخر میں اسلام کی صداقت اور آریہ مذہب کی حقیقی تصویر کو اپنی ایک نظم میں پیش فرمایا ہے۔

All Formats

Share

page

of

563