About
مصری جریدہ ’اللواء‘ کے ایڈیٹر مصطفی کمال پاشاہ کو انگریزی زبان میں ایک اشتہار ملا جس میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے دعویٰ اور آپؑ کے اور آپؑ کے کامل متبعین کے طاعون سے حفاظت سے متعلق وعدہ الٰہی کا ذکر تھا اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کے اس وعدہ حفاظت کی بناء پر آپ نے فرمایا کہ مجھے اور میرے الدار میں رہنے والوں کو طاعون کے ٹیکا کے لگوانے کی ضرورت نہیں۔ اس پر اس مصری اخبار کے ایڈیٹر نے یہ اعتراض کیا کہ آپ نے ٹیکا کی ممانعت کر کے ترک اسباب کیا ہے اور دوا نہ کرنے کو مدارِ توکّل قرار دیا ہے اور یہ عمل قرآن مجید کے مخالف اور آیت لا تلقوا باید یکم الی التھلکۃ کے منافی ہے اور توکّل کے بھی خلاف ہے۔ اس اعتراض کے جواب میں حضرت اقدس علیہ السلام نے عربی زبان میں مواھب الرحمن کے نام سے کتاب تصنیف فرمائی جو جنوری ۱۹۰۳ء میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں ایڈیٹر مذکور کے اعتراض کا مفصل و مدلل جواب دیتے ہوئے اپنے عقائد اور جماعت کے لیے تعلیم اور ان نشانات کا بھی ذکر فرمایا ہے جو گزشتہ تین سال میں ظاہر ہوئے تھے اور عقائد کا ذکر کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ہمارے عقائد میں سے یہ بھی ہے کہ حضرت عیسیؑ اور حضرت یحییٰؑ خرق عادت کے طور پر پیدا ہوئے تھے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بلا باپ ولادت اور اس کی حکمت کا تفصیل سے ذکر فرما کر آخر میں یہ فیصلہ دیا کہ اہلِ بصیرت کے نزدیک قرآن اور انجیل کی شہادت کی رُو سے دو میں سے ایک بات ماننے کے سوا چارہ نہیں۔ یعنی یا تو یہ مانا جائے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالی کے کلمہ سے پیدا ہوئے ہیں یا نعوذ باللہ یہ کہا جائے کہ آپ کی پیدائش ناجائز تھی اور ان لوگوں پر آپ نے تعجب کا اظہار فرمایا ہے جو حضرت عیسیٰ کی بلا باپ پیدائش کو ماننے کے لیے تیار نہیں اور یوسف کے نطفہ سے اس کی ولادت مانتے ہیں حالانکہ ان کی بلا باپ پیدائش ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک علامت کے طور پر تھی۔
All Formats
Share
page
of
526