About
یہ رسالہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ماہ ستمبر ۱۸۹۸ءمیں تالیف فرمایا۔ اور صرف ڈیڑھ دن میں لکھا۔ اس رسالہ کے لکھنے کی وجہ ایک دوست کی اجتہادی غلطی تھی جس پر اِطلاع پانے سے آپؑ نے ایک نہایت درد ناک دل کے ساتھ یہ رسالہ لکھا۔ اُس دوست نے اپنے الہامات اور خوابیں سنائیں اور ایک خواب ایسا سُنایا جس سے یہ ظاہر ہوا کہ وہ آپ کو مسیح موعود نہیں مانتے اور نیز یہ کہ وہ مسئلہ امامت حقہ سے بے خبر ہیں۔ لہٰذا آپؑ کی ہمدردی نے یہ تقاضا کیا کہ امامت حقہ سے متعلق یہ رسالہ لکھیں اور بیعت کی حقیقت تحریر کریں۔
اِس رسالہ میں آپؑ نے یہ بتایا کہ امام الزمان کون ہوتا ہے؟ اور اُس کی علامات کیا ہیں اور اس کو دوسرے ملہموں اور خواب بینوں اور اہلِ کشف پر کیا فوقیت حاصل ہوتی ہے اور امام الزمان کو ماننا کیوں ضروری ہے۔ امت مسلمہ کی تمام تر ترقیات خواہ ہوہ دنیاوی ہوں یا روحانی، امام سے وابستگی کے ساتھ منحصر ہیں۔ اِس رسالہ کے آخر میں مقدمہ انکم ٹیکس کی روئیداد بھی درج کی گئی ہے۔
الٰہی وعدوں اور نبی کریم ؐ کی پیشگوئیوں کے مطابق اللہ تعالیٰ نے حضرت اقدس مرزا غلام احمد قادیانی ؑ کو مسیح موعود و مہدی معہود اور اس زمانہ کا امام بناکر مبعوث فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو ہدایت دے اور امام آخر الزمان کوپہچاننے اور آپؑ کی بیعت کرکے روحانی فیوض وبرکات سے مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
All Formats
Share
page
of
586