Khutbat-eTahir Vol 14 1995

Table of Contents

    خطباتِ طاہر جلد ۱۴
    فہرست خطبات
    وقف جدید کے ساتھ اللّٰہ تعالیٰ کی حیرت انگیز برکتیں وابستہ ہیں، وقف جدید کے سال نو کا اعلان
    اس حسن خلق کو اپنانے کی کوشش کریں جو توحید کی طرف لے کے جاتا ہے، نئی جلادکھاتا ہے
    خدا تعالیٰ کے پیار کے بر عکس کوئی رعب اپنے دل پر نہ پڑنے دیں۔ اولاد کے لئے دعاؤں کا خزانہ چھوڑیں
    رمضان سے اس حالت میں باہر نکلو کہ اس کی برکتیں تمہارا ساتھ نہ چھوڑیں بلکہ قدم قدم تمہارے ساتھ آگے بڑھیں
    دعا وہ چراغ ہے جو دلوں میں نور بن کے روشن ہوتا ہے۔ رمضان میں جھوٹ کو چھوڑنے کا عہد کریں
    حکمت مومن کی گمشدہ متاع ہے۔ تفقہ فی الدین اور حصول علم عظیم الشان نیکیاں ہیں
    توحید کا ایک منظر اس زمین پر پیش کریں MTA پر زبانوں کے پروگرام بنانے کیلئے ہدایات
    لیلة القدر اور صفت سلام کی پر معارف تشریح انگلستان۔ میں سب سے بڑی مسجد بنانے ککی تحریک
    احمدیت کی ترقی اب پہلے سے بھی تیز رفتاری سے ہوگی اور بڑی شان سے آگے بڑھتی چلی جائے گی
    خدا تعالیٰ کا زمانہ ہونے کا تصور قرآن کے مطابق خدا تعالیٰ کی ذات پر غور کریں
    خدا ایسا زمانہ جس میں کوئی تبدیلی نہیں۔ اللّٰہ کے لفظ سے صفات پھوٹتی اور اسی کی طرف واپس لوٹتی ہیں
    “اللّٰہ” خدا تعالیٰ کا ذاتی نام ہے۔ اللّٰہ کے معنی اسم اعظم کے ہیں جو تمام صفات کاملہ سے متصف ہے
    نظام خلافت اور شاورہم الامر کی حقیقت حضرت مصلح موعودؓ نے نظام شوریٰ کا عظیم الشان چارٹر دیا
    رحمانیت کے تعلق سے حضرت محمدﷺ رحمة للعالمین ہیں میں آپ کو وہ ولی بنانا چاہتا ہوں جو بنانے کیلئے رحمة للعالمین تشریف لائے
    چوہدری ریاض احمد شب قدر کی شہادت کا واقعہ شاتان تزبحان کا الہام ایک اور رنگ میں پورا ہوا
    صفتِ رحمان سب صفات پر حاوی ہے، خدا کے رنگ سیکھیں اور اس سے حسن ظن کا تعلق قائم رکھیں
    دنیا کی چالا کیوں سے عاری شخص جو متقی ہو اس کے کام میں ہمیشہ زیادہ برکت ہوتی ہے
    شہادت غیب سے وجود میں آتی ہے۔ خدائی صفات عالم الغیب و عالم الغیب و عالم الشہادہ کا پر معارف بیان
    خدا کی غیب پر بلا شرکتِ غیر کامل راج دہانی ہے غیب کی عبادت کروگے تو تمہیں توحید کے معنی سمجھ آئیں گے
    خدا غیب نہیں ہے۔ ہم خدا سے غیب ہونے کی کوشش کرتے ہیں
    عالم الغیب کا مطلب ہے کہ اس کو فنا نہیں۔ صفت سلام سے متصف ہوکر دنیا کو امن دے سکیں گے
    صفت سلام اور حمید کی شان ساری دولتیں دے کر بھی اللّٰہ ملے تو اچھا سودا ہے
    خدا کی صفات کا علم انسان کے فائدہ کیلئے ہے۔ مالی قربانی کرتے وقت پہلے اپنی نیتوں کو درست اور پاک کریں
    قرآن کریم کی روشنی میں جھوٹ کی بڑی وجوہات خدا تعالیٰ حق ہے اس سے تعلق میں ہی نجات ہوگی
    الحَقُّ سے تعلق جوڑلیں گے تو زَھَقَ البَاطِلُ کی پیشگوئی پوری ہوگی۔ انبیاءؑ کی کامبیابی کا راز الحق سے تعلق میں ہے
    انقلاب کے تارسچ کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔ سچ سے آپ کی زبان میں غیر معمولی قوت پیدا ہوجائے گی
    صفات الٰہی صرف زبان پر نہیں بلکہ دل میں گھومنی چاہئیں حق کو نہ چھوڑیں خواہ کیسی مشکل آئے
    طاقت کے ہوتے ہوئے ظالم کیلئے رحم چاہنا صبر ہے۔ اولو العزم نبیوں کی طرح صبر کریں تا کہ خدا اولاتحزن کی آواز دے
    جلسہ پر آنے والے مہمانوں کو نصائح قرآن و سنت کے مطابق مہمان اور میزبان بنیں
    دنیا کا سب سے بڑا صبر کرنے والا انسان محمد ﷺ سب سے بڑا داعی الی اللّٰہ بنایا گیا، دعوت الی اللّٰہ کیلئے صابر ہونا ضروری ہے
    گالیاں سن کر دعا دو۔ حضرت مسیح موعودؑ کی نصائح صبر کا دعا اور دعوت الی اللّٰہ سے گہرا رشتہ ہے
    مالی قربانی کا جماعت کو جو اعزاز بخشا گیا ہے اس کی تمام عالم میں کوئی نظیر کہیں دکھائی نہیں دیتی
    رَزَقنٰھُم سے مراد انسان کو دی گئی تمام صلاحیتیں ہیں سات سوگنا سے زیادہ دینے والے خدا پر توکل کریں
    اللّٰہ کی میراث اور اسے قرضہ حسنہ دینے کا مطلب مالی قربانی سے غیر معمولی فضلہ اترتے ہیں
    کسبِ خیر سے بخل دور ہوجاتا ہے۔ جو مال خدا کے رستے سے روکا جائے وہ ہلاکت کا موجب بن جاتا ہے
    اقام الصلوة اور قرآن الفجر کے لئے بھر پور کوشش کریں۔ مقام محمود اور سلطان نصیر کے حصول کی دعائیں کریں
    نو مبائعین کی تربیت کا کام بے حد ضروری ہے۔ MTA کے ذریعہ دنیا کو پیغام حق دیں اور ان کی تربیت کا کام کریں
    نو مبائعین کو فعال حصہ بنانے کیلئے ان پر بوجھ ڈالیں۔ نو مبائعین کو مالی قربانی اور تبلیغ کے کاموں میں جھونک دیں
    صبر کے ساتھ اللّٰہ پر توکل کرتے ہوئے آگے بڑھیں اللّٰہ آپ کے توکل کو کبھی پھلوں سے محروم نہیں فرمائے گا
    عرش مخلوق نہیں بلکہ خدا کی صفت ہے۔ یحملون العرش کی عرفان تشریح
    عرش پر قرار پکڑنا مقام تنزّہ کی طرف اشارہ ہے تا ایسا نہ ہو کہ خدا اور مخلوق کو باہم مخلوط سمجھا جائے، رسول کریمﷺ کا قلب عرش الٰہی ہے
    عرش کو اٹھانے کے معنی خدا تعالیٰ کی صفات کو ظاہر کرتے ہیں۔ چار صفات باری کا قیامت کے دن آٹھے ہونے کا مفہوم
    اللّٰہ نور السمٰوٰت و الارض کا مطلب ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ان تمام صفاتِ کاملہ صفاتِ کاملہ کا جامع ہے جن کے کامل امتزاج کا نام نور ہے
    تحریک جدید کے سال نو کا اعلان سراً اور جھراً دونوں قسم کی قربانیاں فائدہ دیتی ہیں
    اللّٰہ کے نور کا مظہر کامل دنیا میں ظاہر وہا اور مخلوقات میں سراج بن کے چمکا وہ حضرت محمد مصطفیٰﷺ تھے
    نُور ؑلیٰ نُور کی لطیف تشریح رسول کریمؐ کا وسیلہ ہونا اور مسیح موعودؑ کا چاند ہونے کا مفہوم
    صفاتِ باری تعالیٰ کے حسین اجتماع کا نام نور ہے۔ ذکر الٰہی سے نور الٰہی ملتا ہے
    نور الہٰی بصارت عطا نہ کرے تو انسان اپنے نقص بھی نہیں دیکھ سکتا اور جب نقص دور نہ ہوں نور الہٰی عطا نہیں ہو سکتا
    جو تعلق نیکی سے باندھاجائے، حضرت اقدس محمد مصطفیٰﷺ سے قائم کیا جائے وہ نور سے تعلق قائم کرنا ہے
    وہ کامل نور بصیرت جس سے قرآن کی ہر ہدایت کو دیکھنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے وہ حضرت محمد رسول اللّٰہﷺ کو نصیب ہوا تھا
    آج غلامان محمد مصطفیٰﷺ کے سپرد یہ کام کیا گیا ہے پس ہر اندھیرے کو نور میں بدل دو یہاں تک کہ نور مصطفویؐ غالب آجائے
    خدا کی تقدیر یہ فیصلہ کر چکی ہے کہ ہر سال احمدیت کے حق میں ایک نئی شان لے کر آئے گا۔ ہر سال احمدیت کا سال ہوگا
    اشاریہ

page

of

1055