دنیا میں جب سے انبیاء و خلفاء کا سلسلہ جاری ہے صداقت کی ہمیشہ مخالفت ہوتی رہی ہے حالانکہ اُن کی لائی ہوئی تعلیم ہی بنی نوع انسان کو فلاح اور کامیابی تک پہنچانے والی ہوتی ہے (۳۰ اگست ۱۹۵۷)
انسان کو فائدہ پہنچانے والی اصل چیز یہ ہے کہ دل کو پاک کیا جائے اور اس میں خداتعالیٰ کی محبت اور خشیت پیدا کی جائے (۶ ستمبر ۱۹۵۷)
) ایک حقیقی مومن رسول کریم ﷺ کے نقش قدم پر چل کر خداتعالیٰ کا مقرب بن سکتا ہے (۲۰ ستمبر ۱۹۵۷)
قرآن مجید کی رُو سے الٰہی جماعتوں کا مقام (۴ اکتوبر ۱۹۵۷)
رسول کریم ﷺ کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے (۲۵ کتوبر ۱۹۵۷)
رسول کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ کے دو دَور۔ اللہ تعالیٰ نے کمزوری اور بے بسی کے دَور میں بھی آپ کی مدد کی اور طاقت کے زمانہ میں بھی اپنی تائیدو نصرت سے نوازا (یکم نومبر ۱۹۵۷)
مساجد تعمیر کرنا اللہ تعالیٰ کی برکتوں اور اس کے فضلوں کو حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے (۸ نومبر ۱۹۵۷)
ربوہ کے دوستوں کو چاہیے کہ وہ جلسہ سالانہ کے مہمانوں کے لیے اپنے زیادہ سے زیادہ مکانات پیش کریں (۲۲ نومبر ۱۹۵۷)
سورۃ فاتحہ حُسنِ کلام اور طبعی ترتیب کی ایک اعلیٰ مثال ہے (۲۹ نومبر ۱۹۵۷)
احباب کثرت کے ساتھ جلسہ سالانہ پر آئیں اور جلسہ کی برکات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھائیں (۲۰ دسمبر ۱۹۵۷)