Table of Contents

    ٹائٹل صفحہ
    پیش لفظ
    فہرست مضامین
    دعائیں کرو تا وہ روک جلد دُور ہو جو تمہاری کامیابی کی راہ میں حائل ہے اور جو برکات اس کے پیچھے مجھے نظر آ رہی ہیں وہ جلد تر قریب آ جائیں (۱۴ جنوری ۱۹۴۹)
    دشمن کی مخالفت اس امر کی دلیل ہے کہ وہ ہماری طاقت اور قوت کو محسوس کرتا ہے (۲۱ جنوری ۱۹۴۹)
    خدا تعالیٰ کی بادشاہت میں وہی لوگ داخل ہوتے ہیں جو اخلاقی لحاظ سے اپنے آپ کو سادہ بنا لیتے ہیں (۴ فروری ۱۹۴۹)
    مومن کو روحانیت کے ظاہری اور باطنی دونوں پہلوؤں کو درست کرنے کی طرف توجہ کرنی چاہیے (۱۸ فروری ۱۹۴۹)
    قبض و بسط۔انسان کی دو طبعی حالتیں (۲۵ فروری ۱۹۴۹)
    جلسہ سالانہ کے موقع پر ربوہ کے افتتاح میں حکمت (۱۸ مارچ ۱۹۴۹)
    اس دفعہ جلسہ سالانہ پر غالباً اسّی ہزار روپیہ خرچ آئے گا مگر اِس وقت تک چندہ صرف اٹھائیس ہزار آیا ہے (۲۵ مارچ ۱۹۴۹)
    نماز روحانیت کا ستون ہے تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں (یکم اپریل ۱۹۴۹)
    يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّهِ (۸ اپریل ۱۹۴۹)
    اس بات کو مدِنظر رکھو کہ تم نے بے مرکز کبھی نہیں رہنا (۱۵ اپریل ۱۹۴۹)
    الحمد للہ کہ ربوہ میں جلسہ سالانہ باوجود مخالف حالات کے نہایت کامیاب رہا (۲۲ اپریل ۱۹۴۹)
    جماعت احمدیہ لاہور کی اہمیت اور اس کی ذمہ داریاں (۶ مئی ۱۹۴۹)
    وہی قوم زندہ کہلانے کی مستحق ہے جو اپنی خوبیوں میں دوسروں سے بلند اور ممتاز ہو (۲۰ مئی ۱۹۴۹)
    وہ بلند مقام حاصل کرنے کی کوشش کرو جو نبیوں کی جماعتوں کو حاصل ہوتا ہے (۲۷ مئی ۱۹۴۹)
    منافقت ایک خطرناک مرض ہے جو تمام برائیوں کی جَڑ ہے (۳ جون ۱۹۴۹)
    حضرت مسیح موعود علیہ السلام تربیت و اصلاح اور اشاعتِ دین کے لیے مبعوث ہوئے تھے (۱۰ جون ۱۹۴۹)
    دین سیکھنے اور اپنے اعمال کو زیادہ سے زیادہ مکمل بنانے کی کوشش کرو تاکہ تم احمدیت سے صحیح رنگ میں فائدہ اُٹھا سکو (۱۷ جون ۱۹۴۹)
    الٰہی جماعتوں کے لیے مصائب اور ابتلاؤں کا آنا نہایت ضروری ہوتا ہے (۲۴ جون ۱۹۴۹)
    روزے روحانی زہروں کو دُور کرتے اور خداتعالیٰ کو دیکھنے کی قابلیت پیدا کرتے ہیں (یکم جولائی ۱۹۴۹)
    خداتعالیٰ رمضان المبارک میں مومنوں کی دعائیں زیادہ سنتا ہے (۸ جولائی ۱۹۴۹)
    اللہ تعالیٰ جن لوگوں کے سپرد خدمتِ دین کرتا ہے وہی اس کام کے لیے سب سے زیادہ موزوں ہوتے ہیں (۱۵ جولائی ۱۹۴۹)
    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت کی قربانیوں اور ذمہ داریوں کا زمانہ قیامت تک ممتد ہے (۲۲ جولائی ۱۹۴۹)
    قربانی کی وہ رُوح اپنے اندر پیدا کرو جو الٰہی جماعتوں میں کارفرما ہوتی ہے (۲۹ جولائی ۱۹۴۹)
    مومن کی قربانیاں محض اللہ تعالیٰ کی خاطر ہونی چاہییں اورساری مخلوقات کی ہمدردی اس کے پیشِ نظر ہونی چاہیے (۵ اگست ۱۹۴۹)
    کامل انسان وہ ہے جس کی سب قربانیاں خداتعالیٰ کے لیے ہوں (۱۲ اگست ۱۹۴۹)
    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بلند مقام (۱۹ اگست ۱۹۴۹)
    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بنی نوع انسان کی ہمدردی میں عدیم المثال قربانیاں (۲۶ اگست ۱۹۴۹)
    ایک زندہ قوم کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر وقت اپنے اعمال کی نگرانی کرتی رہے (۲ ستمبر ۱۹۴۹)
    کوشش کرو کہ تم اِس دنیا کی زندگی میں ہی خداتعالیٰ کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لو (۹ ستمبر ۱۹۴۹)
    ہمیشہ اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے رہو اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کوشاں رہو (۱۶ ستمبر ۱۹۴۹)
    لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے لاہور میں اپنے ہائی سکول قائم کرنے چاہییں تااُن کی تربیت اچھے ماحول میں ہو (۲۳ ستمبر ۱۹۴۹)
    بڑے کام بڑے ارادوں، بڑے عزم اور بڑی قربانیوں سے ہوا کرتے ہیں (۳۰ ستمبر ۱۹۴۹)
    نزاکتِ وقت کی اہمیت کو محسوس کرو اور اپنے فرائض کی طرف توجہ کرو (۷ اکتوبر ۱۹۴۹)
    احمدی مستورات خدمتِ دین کے لیے اپنی زندگیاں وقف کریں (۱۴ اکتوبر ۱۹۴۹)
    ربوہ میں مزید عارضی مکانات نہ بنائے جائیں  موجودہ مکانات سے حتی الوسع فائدہ اُٹھایا جائے (۲۱ اکتوبر ۱۹۴۹)
    اگر تم نے ترقی کرنی ہے تو عمل کی متواتر نگرانی اور اصلاح تمہارا فرض ہے (۲۸ اکتوبر ۱۹۴۹)
    اپنے آپ کو اور اپنی جماعت کو نیکیوں اور قربانیوں کے بلند مقام پر قائم کرنے کی کوشش کرو (۴ نومبر ۱۹۴۹)
    جمعہ کا اجتماع ہمیں وہ فرض یاد دلاتا ہے جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ذریعے ہر مسلمان کے ذمہ لگایا گیا ہے (۱۱ نومبر ۱۹۴۹)
    جماعت کو زندہ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ منافق طبع لوگوں کی اصلاح کی جائے (۱۸ نومبر ۱۹۴۹)
    تحریک جدید کے دفتر اوّل کے سولھویں سال اور دفتر دوم کے چھٹے سال کے آغاز کا اعلان (۲۵ نومبر ۱۹۴۹)
    اسلام نے صفائی کا احساس بڑے زور سے دلایا ہے لیکن ہمارے ملک میں صفائی کا احساس نہیں (۲ دسمبر ۱۹۴۹)
    شریعت کی بنیاد محض عقل پر نہیں بلکہ اس کی بنیاد اخلاق، قربانی اور محبت پر ہے (۹ دسمبر ۱۹۴۹)
    اگر تم دین و دنیا کی ترقیات چاہتے ہو تو اپنے کاموں کی بنیاد عشق، ایثار اورقربانی پر رکھو (۲۳ دسمبر ۱۹۴۹)
    احمدیت کی ترقی بغیر قربانی اور بغیر وقف کے نہیں ہو سکتی (۳۰ دسمبر ۱۹۴۹)
    انڈیکس

page

of

450