تحریک جدید کے ہر دفتر میں حصہ لینے والوں کو اپنا بوجھ آپ اٹھانا ہے، جماعت کو کوشش کرنی چاہیئے کہ اس سال پچھلے سال سے زیادہ واقفین دیہاتی مبلغین کی کلاس میں داخل ہوں (۱۷ جنوری ۱۹۴۷)
پہاڑوں کی برف میں خدا کی حکمتیں (۲۴ جنوری ۱۹۴۷)
وعدوں کی آخری تاریخ دس فروری ۱۹۴۷ء ہے ۔ جماعتوں کو فہرستیں مکمل کرکے جلدی ارسال کرنی چاہئیں (۳۱ جنوری ۱۹۴۷)
تحریک جدید کے وعدوں اور قادیان کی زمینوں کی خریدوفروخت کے متعلق بعض ضروری امور (۷ فروری ۱۹۴۷)
۱۔ تحریک جدید کے وعدوں میں نمایاں اضافہ اللہ تعالیٰ کے فضل کا باعث ہے۔ ۲۔ دعوت الی اللہ کرنے اور اسلامی شعار اختیار کرنے کی تلقین (۱۴ فروری ۱۹۴۷)
احباب کو قرآن کریم کے انگریزی ترجمہ کی ایک ہزار جِلد خرید کر سلسلے کے سپرد کردینی چاہئیے تا سیاستدانوں، لیڈروں اور مستشرقین میں تقسیم کی جاسکیں (۲۱ فروری ۱۹۴۷)
دعائیں کرو کہ اللہ تعالیٰ ہندوستان کو لڑائی جھگڑے اور فساد سے بچالے (۲۸ فروری ۱۹۴۷)
ہر احمدی کے دل میں یہ احساس ہونا چاہئیے کہ وہ دنیا کی روحانی کھیتی کے لئے بیج کی حیثیت رکھتا ہے (۷ مارچ ۱۹۴۷)
قومی ترقی کے لئے یہ بھی ضروری ہوتا ہے کہ اپنے اندر طاقت پیدا کی جائے اور اپنے جسموں کو مضبوط بنایا جائے (۱۴ مارچ ۱۹۴۷)
کوئی قربانی رنگ لائے بغیر نہیں رہتی۔ جو شخص دین کے لئے قربانی کرتا ہے وہ ایسے کھیت میں بیج ڈالتا ہے جس سے اُسے کئی گنا زیادہ ملے گا (۲۸ مارچ ۱۹۴۷)
کامل ایمان اور کامل توکل پیدا کرو تاکہ نئی زندگی پاؤ (۴ اپریل ۱۹۴۷)
ہمیں ہر قدم پر زیادہ سے زیادہ قربانی پیش کرنی ہے (۱۱ اپریل ۱۹۴۷)
ہر قربانی کو انعام سمجھتے ہوئے پورا کرتے جاؤ (۱۸ اپریل ۱۹۴۷)
جلد جلد قدم اٹھاؤ تاکہ نصرت و فتح کے نظّارے تم اپنی آنکھوں سے دیکھ لو (۲۵ اپریل ۱۹۴۷)
سلسلہ کی خدمت میں ہی سب سے بڑی عزت ہے (۲ مئی ۱۹۴۷)
بعض دوستوں نے اپنی ساری کی ساری جائیداد پیش کردیں ہمیں اللہ تعالیٰ کے حضور جھک کر دعائیں کرنی چاہئیں (۹ مئی ۱۹۴۷)
کوئی جماعت وقفِ جائیداد و آمد کی فہرستیں نامکمل نہ بھیجے (۱۶ مئی ۱۹۴۷)
۱۔ اساتذہ بچوں کو اخلاقِ فاضلہ سکھائیں۔۲۔ غلط افواہوں سے پیدا ہونیوالی بے چینی و اضطراب کا صحیح علاج۔ ۳۔ قادیان کے غیر احمدی و غیر مسلم ہماری امانتیں ہیں ہم اپنے عزیزوں سے بڑھ کر اُن کی حفاظت کریں گے (۲۳ مئی ۱۹۴۷)
مظلوم کی مدد کرنا ہر شریف انسان کا فرض ہے (۳۰ مئی ۱۹۴۷)
حضرت مولوی سیّد محمد سرور شاہ صاحب کی وفات سے جماعت کو ایک بہت بڑا نقصان ہوا ہے (۶ جون ۱۹۴۷)
تمام جماعت کو التزام کے ساتھ یہ دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو ناقابل برداشت فتنوں سے بچائے (۱۳ جون ۱۹۴۷)
انگریزی ترجمہ قرآن کی زیادہ سے زیادہ اشاعت کی جائے۔ جس نے حفاظتِ مرکز کے وعدے ابھی نہیں بھجوائے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مجرم ہے (۲۰ جون ۱۹۴۷)
۱۔ حضرت ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحب کی صحت اور بارانِ رحمت کے لئے پُر زور دعائیں کی جائیں۔ ۲۔خدائی فیصلہ ہوچکا تھا کہ آگ کی لڑائی لڑی جائے (۴ جولائی ۱۹۴۷)
قربانیوں کا مطالبہ کرکے اللہ تعالیٰ نے ہمیں اعلیٰ درجہ کی نعمتوں کی طرف بلایا ہے (۱۱ جولائی ۱۹۴۷)
اِن دنوں خصوصیت کے ساتھ دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ احمدیت کو ہر قسم کے مصائب اور فتنوں سے محفوظ رکھے (۱۸ جولائی ۱۹۴۷)
قوم کی عزت ہزاروں اور لاکھوں جانوں سے بھی زیادہ قیمتی ہے (یکم اگست ۱۹۴۷)
دُعائیں کرو، دُعائیں کرو اور دُعائیں کرو کہ اِس سے زیادہ نازک وقت ہماری جماعت پر کبھی نہیں آیا (۸ اگست ۱۹۴۷)
خداتعالیٰ نے ملک تو آزاد کردیا لیکن ملک نے اپنے آپ کو آزاد نہیں کیا (۱۵ اگست ۱۹۴۷)
اپنے دلوں کو بغضوں اور کینوں سے پاک کرو اور محبت، صلح، بہادری اور جوانمردی کو اپنا شعار بناؤ (۲۹ اگست ۱۹۴۷)
یہ امتحان کا وقت ہے ایسے موقع پر ہر شخص کر مردِ میدان ثابت ہونا چاہیئے (۵ ستمبر ۱۹۴۷)
مومن عقل اور تدبیر کو ایک لمحہ کے لئے بھی اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتا (۱۲ ستمبر ۱۹۴۷)
اللہ تعالیٰ کےحضور عہد (۱۹ ستمبر ۱۹۴۷)
اگر تم سچے احمدی بن جاؤ تو بارہ مہینے نہیں گزریں گے کہ تمہاری طاقت اور شوکت پہلے سے کئی گُنا بڑھ جائے گی (۲۶ ستمبر ۱۹۴۷)
اگر سارے احمدی مارے جائیں اور صرف ایک پودا اللہ تعالیٰ رکھ لے تو اس سے احمدیت پھر تروتازہ ہوجائیگی (۳ اکتوبر ۱۹۴۷)
جب تک حکومت ہمیں جبراً نہ نکالے ہم قادیان میں رہیں گے۔ آج محمد رسول اللہ ﷺ کی امانت ہمارے ہاتھ میں اوراس امانت کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے (۱۰ اکتوبر ۱۹۴۷)
بڑھنے اور ترقی کرنے کے لئے تبلیغ نہایت ضروری چیز ہے (۱۷ اکتوبر ۱۹۴۷)
ہمیں نئے حالات میں نئے جوش اور نئے ولولہ سے کام کرنا چاہیے (۲۴ اکتوبر ۱۹۴۷)
انبیاء کی جماعتیں بغیر عظیم الشان ابتلاؤں کے ترقی نہیں کیا کرتیں (۳۱ اکتوبر ۱۹۴۷)
تم میں سے ہر شخص اَصْحَابِیْ کَالنُّجُوْمِ کا نمونہ بن سکتا ہے بشرطیکہ تم دین کو سمجھنے اور دوسروں کو سمجھانے کیلئے ہر وقت کمر بستہ رہو (۷ نومبر ۱۹۴۷)
اگر خداتعالیٰ کے انعام کے وعدوں کو پورا ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہو تو ہمیشہ انبیاء کی جماعتوں کے نمونہ کو اپنے سامنے رکھو اور اس کے مطابق اپنے اندر تغیر پیدا کرو (۱۴ نومبر ۱۹۴۷)
ہماری جماعت میں ایک شخص بھی نہ رہے جسے قرآن کریم نہ آتا ہو (۲۱ نومبر ۱۹۴۷)
خدائی سلسلے انسانوں کے محتاج نہیں ہوتے بلکہ انسان خدائی سلسلوں کے محتاج ہوتے ہیں (۲۸ نومبر ۱۹۴۷)
آج وہی شخص خداتعالیٰ کے حضور عزت حاصل کرسکتا ہے جو قربانی کا بکرا بننے کے لئے تیار ہو (۵ دسمبر ۱۹۴۷)
جلسہ سالانہ کے سلسلہ میں ضروری ہدایات (۱۲ دسمبر ۱۹۴۷)
ہمارے لئے اب عمل کا زمانہ ہے اور عمل ہمیشہ جذبات سے ہوا کرتا ہے نہ کہ عقل سے (۱۹ دسمبر ۱۹۴۷)